> Urtica Uranus Urtica divica

Urtica Uranus Urtica divica

 

بچھو بوٹی

قدیم زمانے سے ہی جڑی بوٹیوں کی دوائیوں میں بچھو بوٹی ایک اہم مقام رہا ہے۔جبکہ رومن فوجیوں کو ان کے حکماء مالش کے لئے دیتے ۔قدیم مصری حکماء گٹھیا اور پیٹھ کے نچلے حصے درد کے لیے استعمال کیا کرتے 

اس کا سائنسی نام ، آرٹیکا ڈیویکا اور ارٹیکا یورینس ، لاطینی لفظ یورو سے آیا ہے ، جس کا مطلب ہے "جلانا" ، کیوں کہ اس کے پتے  عارضی طور پر جلنے کا سبب بن سکتے ہیں۔پتیوں میں بالوں کی طرح ڈھانچے ہوتے ہیں جو داؤ لگتے ہیں اور خارش ، لالی اور سوجن بھی پیدا کرتے ہیں کلاں اور خورد دونوں کا تعلق پودوں کے خاندان Urticaceae سے ھے۔

 ادویاتی طور پر دونوں ایک دوسرے کا نعم البدل ھیں۔ ان کے پتوں پر باریک خراشدار کانٹے پائے جاتے ھیں جو اگر بدن پر لگ جائیں تو درد جلن اور خارش ھوتی ھے جس کی وجہ سے اس کو بچھو بوٹی کہتے ھیں اور انگریزی میں stinging nettle یہ پودے نمناک اور نرم زمین میں پائے جاتے ھیں اور بڑے patches میں ھوتے ھیں۔ Urtica dioica کا پودا Urtica urens سے بڑا ھوتا ھے۔ Urtica dioica کے پودے سال بھر مل جاتے ھیں جبکہ Urtica urens کے پودے صرف ایک سیزن میں ملتے ھیں۔ دونوں اقسام کے پتے مفی لٹکے ھوے کناروں سے کٹاو دار اور دل کی شکل کے ھوتے ھیں۔ گرمیوں مبں دونوں اقسام پر سفیدی مائل سبز غیر واضع پھول پائے جاتے ھیں۔ ان کے پھول بیج پنے اور جڑ میں مختلف کیمیائی اجزاء پائے جاتے ھیں یہ بہت سے غذائی اجزاء پر مشتمل ہےچپکنے والی جالی کے پتے اور جڑ متعدد غذائی اجزا فراہم کرتے ہیں ، بشمول وٹامنز: وٹامن اے ، سی اور کے ساتھ ساتھ کئی بی وٹامنز

معدنیات: کیلشیم ، آئرن ، میگنیشیم ، فاسفورس ، پوٹاشیم اور سوڈیم

چربی: لینولک ایسڈ ، لینولینک ایسڈ ، پامٹیک ایسڈ ، اسٹیرک ایسڈ اور اولیک ایسڈ

امینو ایسڈ: تمام ضروری امینو ایسڈ

پولیفینولز: کیمپفیرول ، کوئیرسٹین ، کیففک ایسڈ ، کومرینس اور دیگر فلاونوائڈز

رنگت : بیٹا کیروٹین ، لوٹین ، لیوٹوکسینتھین اور دیگر کیروٹینائڈز

مزید یہ کہ ان میں سے بہت سے غذائی اجزاء آپ کے جسم کے اندر اینٹی آکسیڈینٹ کے طور پر کام کرتے ہیں۔اینٹی آکسیڈینٹ وہ  ہیں جو آپ کے خلیوں کو فری ریڈیکلز سے ہونے والے نقصان سے بچانے میں مدد کرتے ہیں۔ بچھوبوٹی مردوں میں ورم غدہ قدامیہ کو بڑھنے سے روکتی ہے۔  اس لئے یورپ کے لوگ ساگ کی طرح پکا کر کھاتے ہیں ۔گردوں کی پتھری نکالنے کے لئے استعمال کرتے ہیں 

وجعع المفاصل- نقرس اور اعصابی درد۔جوڑوں کے درد ،موچ عرق النساء اعصابی دردوں اور ھڈیوں کی دردوں میں بچھو  بوٹی کا بیرونی اور خوردنی استعمال مفید ثابت ہوتا ہے ۔ہومیو پیتھک ڈاکٹر جانتے ہیں کہ ارٹیکا یورنس ارٹیکا ڈیویکا ہومیو پیتھک میں الرجی، چھپاکی، خارش، یورک ایسڈ کی بہت اچھی ادویات ہیں ۔

میں نے اسے گردہ کی پتھری میں مدرٹنکچر میں استعمال کروایا ہے جس کا اچھا رزلٹ ہے اگر گردے مقام پر ہاتھ لگانے سے درد ہو تو اسے نیم گرم پانی میں لینا مفید ہے ۔آجکل سردی کا موسم ہے سردیوں میں لوگ پانی کم پیتے ہیں تو اکثریت کے گردوں میں درد شروع ہو جاتا ہے تو ارٹیکا یورنس مدرٹنکچر نیم گرم پانی میں لینے سے درد ختم ہو جاتا ہے کہ کنکر وغیرہ ہو تو نکل جاتی ہے ۔مچھلی کا بھی سیزن ہے تو مچھلی کھانے کے بداثرات ختم کرتی ہے ۔اگر جوڑوں کے درد کے ساتھ چھپاکی نوعیت کی الرجی میں اس کا استعمال فائدہ مند ہے ۔جل جانا، جھلس جانا، لاکڑا کاکڑا، جلن دار گرمی ،کھجلی اس بوٹی کی خاصیت ہے اور یہی اس کی علامات ہیں ۔مدرٹنکچر اور چھوٹی طاقتیں جلد اور گردہ، یورک ایسڈ میں فائدہ مند ہیں ۔

دیگر امراض میں بڑی طاقتیں ۔ڈاکٹر کے مشورے سے استعمال کریں ۔

Urtica dioica supplements, Urtica dioica in traditional medicine, Urtica dioica benefits



Previous Post Next Post